بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف جنرل عزیز احمد کون ہیں؟
،تصویر کا ذریعہGetty Imagesجنرل عزیز احمد کو 25 جون 2018 میں بنگلہ دیش کی فوج کا چیف آف آرمی سٹاف تعینات کیا گیا تھا۔ وہ تین سال بعد 24 جون 2021 میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے تھے۔اس سے قبل وہ بنگلہ دیش کی بارڈ گارڈ فورس کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے تھے۔بی بی سی بنگلہ کے مطابق جنرل عزیز احمد کے بھائیوں میں انیس احمد، حارث احمد، ٹیپو احمد، طفیل احمد جوزف شامل ہیں۔متعدد مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل عزیز احمد کے تین بھائیوں انیس، حارث اور جوزف کو قتل کے ایک مقدمے میں سزا ہوئی تاہم طفیل احمد جوزف کی سزا جنرل عزیز احمد کو فوج کا چیف آف آرمی سٹاف تعینات کرنے سے صرف ایک ماہ قبل 27 مئی 2018 کو ختم ہوئی۔تقریبا ایک سال بعد 28 مارچ 2019 کو جب جنرل عزیزا احمد ملک کے آرمی چیف تھے تو وزارت داخلہ کی جانب سے ان کے بھائیوں انیس اور حارث کی سزا کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔اس وقت بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزمان خان نے کہا تھا کہ انیس احمد اور حارث احمد کی سزا قوانین کے مطابق معاف کی گئی ہے۔
جنرل عزیز احمد اور الجزیرہ کا تنازع
فروری 2021 میں الجزیرہ چینل پر ’آل دی پرائم منسٹر مینز‘ کے نام سے نشر ہونے والی ایک گھنٹہ طویل تحقیقاتی رپورٹ نے بنگلہ دیش میں کھلبلی مچا دی تھی جس میں بنگلہ دیش کے فوجی سربراہ اور ان کے بھائیوں کی مبینہ مجرمانہ کارروائی کا ذکر تھا۔اس وقت بنگلہ دیش کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عزیز احمد کے تین بھائیوں میں سے دو حارث احمد اور انیس احمد مفرور تھے لیکن دونوں بھائیوں کو ڈھاکہ میں آرمی چیف کے بیٹے کی شادی کی تقریب کی تصاویر میں، جو الجزیرہ کی رپورٹ میں شامل تھیں، دیکھا جا سکتا ہے۔،تصویر کا ذریعہALJAZEERA
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.