رہنما ایم کیو ایم پاکستان مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ جماعتِ اسلامی لالچ کی وجہ سے لاوارث گھوم رہی ہے، ہماری بات مان لیتی تو میئر پیپلز پارٹی کا نہیں ہوتا۔
رہنما ایم کیو ایم پاکستان مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ہم کراچی کے لوگوں کی گنتی پوری کرانے کی آج بھی کوشش کر رہے ہیں، صوبائی الیکشن کمشنر نے کراچی کے30 سے 40 فیصد ووٹوں کو خراب کیا ہے، سندھ کے حکمراں پاکستان کی سالمیت سے کھیل رہے ہیں، ووٹر لسٹیں درست ہونے تک انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں جمہوریت کے نام پر فراڈ کر کے ملکی سلامتی سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے، بلدیاتی انتخابات کا غیر منصفانہ حلقہ بندیوں پر بائیکاٹ کیا، ہمارے بائیکاٹ کے بعد 53 یونین کمیٹیز بڑھائی گئیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اشتہار دیا کہ 13 جولائی تک ووٹر لسٹوں میں اندراج کرائیں، اعجاز چوہان سندھ حکومت کے کارندے بنے ہوئے ہیں، ووٹر لسٹوں میں مداخلت کر کے کراچی کے ووٹوں کو خراب کیا گیا، عارضی اور مستقل پتے کے بجائے لوگوں کا کہیں اور ہی ووٹ نکل رہا ہے، ووٹرز کے اضلاع ہی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ووٹرز کے اضلاع ہی تبدیل کر دیے گئے ہیں، صوبائی الیکشن کمشنر پیپلز پارٹی کے کارکن کے طور پرکام کر رہے ہیں، جو یہ عمل کر رہے ہیں ریاست انہیں کیفرِ کردار تک پہنچائے۔
رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا ہے کہ پلڈاٹ اور فافن کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس پر آواز بلند کریں، ہم ان اداروں کو ثبوت و شواہد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی 4 سالہ حکومت پیپلز پارٹی نے چلائی ہے۔
Comments are closed.