بدھ7؍شوال المکرم 1442ھ19؍مئی 2021ء

جماعت اسلامی کے تحت قائد آباد تا گورنر ہاؤس عظیم الشان و تاریخی ”حق دو کراچی ریلی“

کراچی: جماعت اسلامی کے تحت شہر قائد کے سلگتے اور گھمبیر مسائل کے حل اور تین کروڑ سے زائد شہریوں کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول کے لیے جاری ”حقوق کراچی تحریک“ کے سلسلے میں اتوار 28مارچ کو شاہراہ فیصل پر قائد آباد تا گورنر ہاؤس عظیم الشان اور تاریخی ”حق دو کراچی ریلی“نکالی گئی جس میں شہر بھر سے عوام نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق ریلی میں نوجوان،بزرگ،طلبہ و اساتذہ،محنت کش اور مزدوروں سمیت شہر کے ہر طبقے اور زبان بولنے والے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد جوق در جوق شریک ہوئے۔ریلی میں بعض شرکاء اپنی فیملی کے ہمراہ بھی شریک ہوئے جن میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل تھے۔

ریلی کا آغازدن 2 بجے قائد آباد سے ہوا، ریلی کے شرکاء نے مثالی نظم وضبط کا مظاہرہ کیا اور منتظمین کی ہدایت کے مطابق ہزاروں گاڑیاں شاہراہ فیصل پر مخصوص رفتار سے سڑک کے ایک ٹریک پر رواں دواں رہیں اور ریلی نے قائد آباد تا گورنر ہاؤس تک تقریباً 22 کلو میٹر کا سفر طے کیا۔

شاہراہ فیصل پر بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اور ”حقوق کراچی تحریک“ کے مطالبات پر مشتمل بڑے بڑے بینرز آویزاں کیے گئے تھے،شاہراہ فیصل پر جگہ جگہ حق دو کراچی ریلی کے شرکاء کے لیے خیر مقدمی بینرز بھی لگائے گئے تھے،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں شاہراہ فیصل پر جاری ریلی پر کئی مقامات پر گل پاشی بھی کی گئی۔

ٹریفک کنٹرول سیکورٹی کے لیے بڑی تعداد میں نوجوانوں کی ذمہ داری لگائی گئی تھی جنہوں نے سرخ اور زرد رنگ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھیں اور ان پر ”حق دو کراچی کو“ نمایاں طور پر تحریر تھا۔ریلی کے شرکاء مختلف گاڑیوں میں سوار تھے جن میں سینکڑوں موٹر سائیکلوں، کاریں سوزوکیاں کوچز، بسیں، ہائی روف، ہائی ایس اور رکشے وغیرہ شامل تھے۔

موٹر سائیکل پر سوار نوجوان ریلی میں آگے آگے چلتے رہے،شرکاء نے بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔حافظ نعیم الرحمن ایک کھلی گاڑی میں سوار تھے اور ہاتھ اٹھاکر شرکاء کے نعروں کا جواب دے رہے تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اسٹار گیٹ پر پہلا خطاب کیا اور میڈیا کے نمائندوں سے بھی گفتگو کی، حافظ نعیم الرحمن نے منزل پمپ ملیر، نرسری پر بھی خطاب کیا جبکہ اختتامی خطاب گورنر ہاؤس پر کیا۔ ریلی میں شریک کئی گاڑیوں اور سوزوکیوں پر بھی ساؤنڈ سسٹم لگایا گیا تھا جن سے مسلسل ”حق دو کراچی کو، بدلو کراچی کو، اٹھو آگے بڑھو کراچی“ کے حوالے سے ترانے اور نظمیں چلتی رہیں اور نعرے بھی لگائے جاتے رہے۔٭شاہراہ فیصل پر واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر ضلع قائدین کے ساتھ این ایل ایف کی جانب سے بھی کیمپ لگایا گیا تھا اور مزدور ومحنت کشوں کے مسائل کے حوالے سے مطالبات آویزاں کیے گئے تھے۔

You might also like

Comments are closed.