کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ سندھ کا 98 فیصد رینیو کراچی جنریٹ کرتا ہے لیکن کراچی پر کتنے فیصد خرچ کیا جاتا ہے کسی کو معلوم نہیں ؟جو شہر 98 فیصد رینیو جنریٹ کرتا ہے وہاں کے مقامی افراد بے روزگاری میں مر رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں ان مقامی لوگوں کو روزگار نہیں دیتے، ان کو کسی بھی محکمے میں عہدے نہیں ملتے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی قیمتوں کے خلاف اتوار کو گورنر ہاوس پر دھرنا دیں گے، تمام اسٹیک ہولڈز دھرنے میں شریک ہوں گے، دھرنے کی قیادت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوانوں پر تعلیم کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں سرکاری جامعات میں آئی ٹی شعبے میں بیچلرز ڈگری پروگرام کی کم سے کم فیس 10 لاکھ سمیسٹر ہے ہر سال 3 لاکھ سے زائد بچے میٹرک کے بعد پونے دو لاکھ بچے انٹرمیڈیٹ اور 45 ہزار بچے ڈگری پروگراموں میں داخلے لیتے ہیں باقی بچے فیسوں کی ادائگیاں نہیں کر پاتے جس کی بنا پر وہ تعلیم کی بجائے نوکریوں کی تلاش میں در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بم شہریوں پر مارا گیایہ دیکھا جائےہر انڈسٹری میں رشوت دینی پڑتی ہےون ونڈو آپریشن ہو تاکہ انڈسٹری چل سکے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوبڑے پیمانے پر جب منشیات کا دھندا چل رہا ہو تو مسائل ختم نہیں ہو سکتےاسٹریٹ کرمنل بے خوف قتل اس لیے کرتے ہیں کہ وہ بار بار جیلوں سے چھوٹ جاتے ہیںپولیس انویسٹیگیشن اور عدالت کا فرسودہ نظام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اس سطح پر رکھ کر معیشت آگے نہیں بڑھا سکتے، پٹرول کے ساتھ تمام غذائی اشیا سستی ہونی چاہئیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے، کے فور منصوبہ التوا کا شکار ہے، سندھ حکومت نے بیڑا غرق کر دیا اور سرکاری ادارے تباہ ہوگئے، سندھ میں اسکولوں اور کالجوں کا حال برا ہے، جرائم ان آبادیوں میں پنپتے ہیں جہاں معاشی حالات خراب ہوں، کرائے پر اسلحہ ملتا ہے تو سٹریٹ کرائم کیسے رکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل ایک میٹنگ ہوئی، وزیرِ اعظم کو بھی ہونا چاہیے تھا، کراچی سندھ کا کیپیٹل ہے، پاکستان کی معیشت چلاتا ہے، مہنگائی بڑھاتے جائیں گے تو یہ نوجوان کہاں جائیں گے؟۔
Comments are closed.