جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

جماعت اسلامی کراچی کا فوری بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ فوری بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا التوا کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

ادارہ نور حق میں “حقوق کراچی تحریک” اور مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کے حتمی اعلان کو مسلسل زیر التواء رکھنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کی “حقوق کراچی تحریک” کے سلسلے میں رمضان المبارک میں 13جلسے کیے جائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ حکمران پارٹیاں ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر متفق ہیں۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا التوا کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ قومی و صوبائی اسمبلی کی طرح فوری طور پر کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کونسل آف کامن انٹرسٹ (CCI) کے اجلاس میں جعلی مردم شماری پر صرف اعتراز کرنے کے بجائے جلد از جلد دوبارہ مردم شماری کرانے کیلئے وفاق پر دباؤ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مختلف بلاکس میں ووٹرز کی تعداد اس بلاک کی کل آبادی سے بھی دگنی ہے،یہ قوم اور اس کے وسائل کے ساتھ مذاق ہے۔ کچھ بلاکس میں گھرانوں کی تعداد زیرو اور آبادی کی تعداد زیرو ہے لیکن وہاں ووٹرز درجنوں ہیں۔ سی سی آئی کی میٹنگ میں موجودہ مردم شماری کو منسوخ کرکے نئی مردم شماری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کیا جائے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت کو کراچی کے عوام سے ہمدردی ہے اور کراچی مسائل حل کرانا چاہتی ہے تو سب سے پہلے مردم شماری درست کرائے، جب تک مردم شماری درست نہیں ہوگی، کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ 2017کی جعلی اور متنازع مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، 4برس گزرنے کے باوجود دوبارہ مردم شماری نہیں کرائی گئی۔ اگر وفاق کی جانب سے مردم شماری کے متنازع اعدادو شمار کو 2024میں صحیح کرنے کا موقف سامنے آیا تو ثابت ہو جائے گا کہ پی ٹی آئی مردم شماری پر کراچی کی عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وفاقی حکومت کے الیکٹرک کے لیے فرار کی راہ ہموار کرکے نئی تازہ دم کمپنی کو لے کر آنے کی تیاری کررہی ہے۔ایسی صورت میں کے الیکٹرک کے ذمہ سوئی گیس اور دیگر تمام اداروں کی واجب الاداء رقم قومی خزانے سے ادا کی جائے گی،جماعت اسلامی کسی صورت میں کے الیکٹرک کو بھاگنے کا موقع نہیں دے گی۔کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کر 16سال کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔رمضان المبارک اور گرمی کے ایام میں کراچی میں لوڈشیڈنگ بالکل نہیں ہونی چاہیے۔

 

You might also like

Comments are closed.