امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف اتوار 23 جنوری کو جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں نے کراچی کے تین کروڑ عوام کے حقوق کے لئے دھرنا دیا ہے۔
وہ گلشن اقبال میں یونیورسٹی روڈ پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کےتحت خواتین کے دھرنے سے خطاب کررہے تھے۔
دھرنے میں جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین دردانہ صدیقی، ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب اور ناظمہ کراچی اسماء سفیر بھی شریک ہوئیں۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں حافظ نعیم نے مزید کہا سندھ اسمبلی کے باہر مرکزی دھرنا جاری رہے گا۔
انھوں نے اعلان کیا اتوار 23 جنوری کو ایک بڑا جلسہ عام ہوگا، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ایک بار پھر کراچی آئیں گے، انھوں نے کہا کہ کراچی کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں ساڑھے تین کروڑ عوام کے حقوق کے لیے دھرنا دے رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کے حقوق غصب کرنے والے اپنے آپ کو جمہوریت کا علمبردار کہتے ہیں، میگاسٹی کے عوام کو اختیار نہیں دے سکتے، کراچی کی بلدیہ کو بااختیار نہیں کرسکتے تو کیسے جمہوری ہیں۔
انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کے میئر کو بااختیار کیا جائے۔
Comments are closed.