کراچی:جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے انتخاب سے قبل منتخب بلدیاتی نمائندوں کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر پر امن احتجاج کا اعلان کر دیا ۔
میئر کراچی کے کاغذات نامزدگی کروانے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 15 جون کے طریقہ انتخاب کو ہم نے چیلنج کررکھا ہے ،سندھ حکومت کی ترمیم غیر آئینی ہے، ہمیں عدالتوں سے بہت امید ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن کے بازار گرم کر رکھے ہیں انہوں نے منتخب اراکین کو پہلے خریدنے کی کوشش کی کامیاب نہ ہونے پر غائب کروادیا ، میئر کے انتخاب کے اعلان کے بعد سے 5 چیئرمین گرفتار کیے جاچکے ہیں ،جمہوریت کے چیمپیئن غیر جمہوری طریقے استعمال کررہی ہے شہر قائد پر قبضے کے لیے ہر ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پہلے ہی جیالے میئر کا اعلان کردینا چاہیے تھا ،ہم اپنی اکثریت ثابت کرکے رہیں گے ،بلاول بھٹو کی فاشسٹ پارٹی ہر غیر آئینی طریقہ استعمال کررہی ہے، 70 19میں بھی پیپلز پارٹی نے اکثریت اور مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا تھا ،77 19میں بھی پیپلز پارٹی کی یہی تاریخ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے آمریت کا ساتھ دیا اور مادر ملت کو ہرادیا۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حلقہ بندیوں کو قبول کیا پیلز پارٹی کو الیکشن کمیشن اور آر اوز کی مدد حاصل ہے سارا زور لگا کر بھی پیپلز پارٹی اکثریت حاصل نہیں کرسکی جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی اکثریت کے بعد کس منہ سے یہ میئر لانے کی بات کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی قبضے کے نظام کو مزید مضبوط بنانا چاہتی ہے، سسٹم کام کررہا ہے،کوئی جگہ ایسی نہیں جہاں 80 فیصد کرپشن نہ ہوتی ہو،حکومت میں رہتے ہوئے انہوں نے ایس تھری اور کے فور منصوبے اب تک مکمل نہیں کیے۔
میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کے محمد جنید مکاتی اور سیف الدین ایڈوکیٹ پہلے ہی نامزدگی فارم جمع کراچکے ہیں ،ڈپٹی میئر کے لیے جماعت اسلامی کے سیف الدین اور قاضی سید صدرالدین نے کاغذات جمع کرائے۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے مرتضی وہاب میئر اور سلمان عبداللہ مراد ڈپٹی میئر کے لیے آج نامزدگی فارم جمع کرائیں گے ۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدامات اور فاشزم کے خلاف کے خلاف جماعت اسلامی کل ملک بھر میں پر امن احتجاج کرے گی ،جس میں کراچی کی شارع قائدین پر پرامن احتجاج کیا جائے گا۔
Comments are closed.