امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑتی آج پندرہ سے بیس مقامات پر جماعت اسلامی احتجاج کرے گی ہم بعد میں بڑے احتجاج کی بھی کال دیں گے کراچی کے شہری اپنے تحفظ کے لئے اٹھ کھڑے ہوں، مافیاز کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے،پڑھے لکھے نوجوان کراچی کو چھوڑنا چاہتے ہیں،ان حکمرانوں سے جان چھڑانے کا واحد حل ہے کہ باہر نکلو۔
دفتر جما عت اسلامی ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جتنے کیس رجسٹرڈ ہوئےہیں ان سے دس گنا زیادہ موبائل چھیننے کی وارداتیں ہوئیں،52ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چھینی گئی ہیں،455 لوگ اس سال شہر میں شہید ہوئے ہیں صرف دسمبر میں چھہ نوجوان شہید ہوئے،پولیس کا نظام بد تر بنا دیا گیاہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل کا پیپلز پارٹی نے دھندہ کر رکھا ہے بھرتیوں میں کوئی انصاف نہیں پولیس نااہل بھی ہے کرپٹ بھی ہے گذشتہ روز ایک اور نوجوان کو شہید کیا گیا این ای ڈی کے سامنے این ای ڈی کا طالب علم شہید ہوا مراد علی شاہ این اے ڈی کا طالب علم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تیس سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے مسلسل اقتدار میں رہنے کے باوجود پیپلز پارٹی نے سندھ کا برا حال کردیا ہے پولیس میں من پسند بھرتیاں ہوتی ہیں مقامی پولیس بھرتی نہیں ہوتی مقامی کا مطلب یہاں تمام زبانیں بولنے والے ہیں۔
پولیس چیف کے بیان پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ کل پولیس چیف نے شہریوں کے زخموں پر نمک پوشی کی ہے پولیس چیف کی موجودگی کی کیا ضرورت ہے پولیس میں کالی بھیڑوں کے خاتمے کے بجائے پولیس چیف شہریوں کو الزام دیتے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر کہتا ہے اس طرح بلدیاتی الیکشن نہیں ہوں گے مطلب بلدیاتی الیکشن نہیں کروائیں گے تعصب کی بات ہم نہیں کر رہے گورنر صاحب ایم کیو ایم کی بی ٹیم ہے وہ ایم کیو ایم کی سہولت کاری نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن ہر حال میں وقت پر ہونے چاہئیں الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے کہ فوج اور رینجرز کو تعینات کیا جائے، ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کو حصہ دو ورنہ مشکلات ہوں گی ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی سے ڈرا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ہم چاہتے ہیں کہ جیسا بھی ہو ہرحال میں الیکشن ہوں حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں پر ہمارے تحفظات ہیں ،اب کراچی کو اپنا میئر چاہئے،سندھ اسیمبلی سے تین دن میں بل پاس ہوسکتےہیں نئے قانون پاس ہونے کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے ،مراد علی شاہ وڈیرانہ نظام کا سربراہ ہے سیاسی پارٹیوں میں جمہوریت نہیں ہے پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم، پی ٹی آئی میں کوئی جمہوریت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی سے کہہ رہی ہے ہمیں لے آؤ یا الیکشن ملتوی کرواؤ ،عوام مر رہے ہیں ایم کیو ایم سودے بازی کر رہی ہے ان ظالموں نے چالیس سالوں سے نسلیں تباہ کردی ہیں ،ایم کیو ایم اور ق لیگ نے مل کر کے ای ایس سی کو بیچا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں انڈر گراؤنڈ ٹرین کا فیصلہ ہوا خوشی ہوئی مگر کراچی نے کیا قصور کیا ہے جس کو وفاق کوئی منصوبہ نہیں دے رہا آج شہر میں بجلی نہیں گیس نہیں ہے کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے کراچی 45 فیصد ایکسپورٹ کرتا ہے پیچ ورک کے نام پر پندرہ ارب روپے کھائے گئے ہیں۔
Comments are closed.