سندھ ہائی کورٹ نے جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کو قتل کرنے کے کیس میں پولیس اہلکار عبدالقادر کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 2 ماہ میں کیس کے فیصلے کا حکم دے دیا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ کیس میں اب تک 7 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں، ملزم پولیس اہلکار کی 4 مرتبہ ماتحت عدالت سے درخواستِ ضمانت مسترد ہو چکی ہے، ملزم پولیس اہلکار جعلی پولیس مقابلے میں ملوث ہے۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم 2 سال سے جیل میں ہے، دیگر شریک ملزمان ضمانت پر رہا ہو گئے ہیں، ملزم عبدالقادر سے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔
پراسیکیویشن نے کہا کہ پولیس اہلکاروں پر 2021ء میں نوجوان کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا الزام ہے۔
مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ اہلکاروں نے میرے بیٹے کو جھگڑے کے بعد زخمی کیا اور کئی گھنٹے تک اسپتال نہیں جانے دیا، زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے میرے بیٹے کا انتقال ہوا۔
پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف نیو ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed.