ملک کے مخلتف شہروں میں جشن آزادی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا، کہیں ریلیاں نکالی گئیں تو کہیں کیک کاٹے گئے۔
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی ملک کی آزادی کا جشن منایا گیا۔ سرگودھا میں تھیلیسمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کیساتھ جشن آزادی کا کیک کاٹا گیا اور خون کے عطیات دیے گئے۔
فیصل آباد میں کمشنر کمپلیکس میں پرچم کشائی کی گئی۔ ملتان، گوجرانوالہ، گجرات، لودھراں، راجن پور، سرگودھا سمیت دیگر شہروں میں بھی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا اور کیک کاٹے گئے۔
حیدرآباد میں مختلف سرکاری اداروں اور سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
مٹیاری کے علاقے نیو سعیدآباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی پرچم کشائی کی۔ سکھر، شکار پور، ٹھٹھہ اور سندھ کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔
نوشہرہ، ایبٹ آباد، صوابی، مالاکنڈ، جنوبی وزیرستان، خیبر ہنگو، بنوں سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں جوش و خروش کے ساتھ شہریوں نے جشن آزادی منایا۔
بلوچستان میں چمن میں پاک افغان سرحد باب دوستی پر بڑا پاکستانی پرچم لہرایا گیا، سبز ہلالی پرچم 104 فٹ اونچا، 60 فٹ لمبا اور، 40 فٹ چوڑا تھا، پاک فوج اور ایف سی کے خصوصی دستے نے سلامی پیش کی۔
مظفر آباد میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب میں اسپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اور چیف جسٹس سمیت فوجی افسران نے شرکت کی۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر پاکستان کا قومی ترانہ کشمیر کی فضاؤں میں گونجا۔ اٹھ مقام، وادی لیپہ، وادی نیلم میں ریلیاں نکالی گئیں اور کیک کاٹے گئے۔
گلگت بلتستان کے شہروں دیامر، غذر، استور، ہنزہ میں بھی پاکستان کی 76 ویں سالگرہ کی تقریبات منعقد ہوئیں۔
Comments are closed.