وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ تیاری ہورہی ہے کیسز جلد فائل ہوں گے، شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ فائل ہوں گے، جس نے سول املاک پر حملے کیے ان پر سول کورٹ میں مقدمہ چلے گا، جس نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے ان پر ملٹری کورٹ میں مقدمات چلیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ اسمبلی مدت مکمل کر لے تو 60 دن یا پہلے ختم کی جائے تو 90 دن بعد الیکشن ہونے ہیں، عام انتخابات کسی صورت 10 نومبر 2023 سے آگے نہیں جا سکتے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قومی اسمبلی نے الیکشن کیلئے تمام درکار وسائل بجٹ میں منظور کرلیے، قانون کے مطابق الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو ہی دینی ہے۔
خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی میں 10پوائنٹس کمی ہوئی ہے لیکن اب بھی ناقابل برداشت سطح پر ہے، معاشی اضطراب اور عدم استحکام والی حالت اب کم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ2007 میں خیبر پختونخوا میں نگراں سیٹ اپ 150 دن رہا، 2018 کے برعکس اس الیکشن کا نتیجہ عوام کے ووٹ کے مطابق ہی آئے گا۔
Comments are closed.