تحریک انصاف کے سابق رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد، عمران خان سے متعلق اپنے الزامات پر ڈٹ گئے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں جسٹس وجیہہ الدین احمد نے جہانگیر ترین کے وضاحتی بیان کا جواب دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے اپنے بیان میں کہا کہ تعلقات سے قطع نظر، میں پوچھتا ہوں ترین کے تعلقات کون سےخراب ہیں؟
جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے مزید کہا کہ شوگر کمیشن رپورٹ کے باوجود جہانگیر ترین کا بال تک بیکا نہیں ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایسی رقوم کیش کی صورت میں دی جاتی ہیں، ایسی رقوم کی نہ ٹرانزیکشن ہسٹری ہوتی ہے اور نہ ہی کھاتوں میں درج کی جاتی ہے۔
شہباز گل کے بیان پر جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد بولے قانونی نوٹس بھیجنے کی ان کی جرات نہیں ہے، جب قانونی نوٹس بھیجیں گے تو دیکھا جائے گا۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین عمران خان کی حمایت میں سامنے آئے تھے اور انہوں نے جسٹس وجیہہ الدین کے الزامات کی تردید کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے تعلقات جیسے بھی ہوں لیکن سچ بولنا چاہیے، عمران کا گھر چلانے کے لیے پیسہ نہیں دیا، پارٹی چلانے کے لیے ضرور دیا تھا۔
ایک بیان میں جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا تھا کہ عمران خان کا بنی گالہ کا گھر جہانگیر ترین جیسے لوگوں کے پیسے سے چلتا تھا۔
دوسری طرف وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے بھی بہت لوگ بےعزت ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ عمران خان نے تو مفت میں اپنے گھر کا ایک حصہ پارٹی کو دیا، آج بھی وہاں پارٹی سیکرٹیریٹ ہے۔
شہباز گل نے جسٹس (ر) وجیہہ کو قانونی نوٹس بھیجنے کی دھمکی بھی دے دی اور کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ پارٹی کرے گی۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے جسٹس وجیہہ الدین کو مسخرہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں تو ان کے گھر والے بھی نہیں پہچانتے، اپنی اہمیت بڑھانے کے لیے ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔
Comments are closed.