الیکشن ملتوی کرنے کے خلاف درخواست کی گزشتہ روز کی سماعت کے حکم نامے میں جسٹس جمال مندوخیل نے الگ سے اختلافی نوٹ تحریر کر دیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جسٹس جمال خان مندوخیل کا اختلافی نوٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔
اختلافی نوٹ میں جسٹس جمال مندوخیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکم نامہ کھلی عدالت میں نہیں لکھوایا گیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ حکم نامہ تحریر کرتے وقت مجھ سے مشاورت نہیں کی گئی۔
اختلافی نوٹ میں جسٹس جمال مندوخیل نے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کا کھلی عدالت میں جائزہ لیا جائے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں انتخابات کے التوا کے کیس کی گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
حکم نامے کے مطابق بینچ کے 3 ارکان جسٹس امین الدین کے مؤقف سے اختلاف رکھتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس امین الدین نے اپنے فیصلے کی روشنی میں سماعت جاری رکھنے سے معذرت کر لی۔
حکم نامے میں عدالتِ عظمیٰ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس، جسٹس اعجاز، جسٹس منیب کے مطابق سماعت جاری رکھی جاسکتی ہے۔
عدالتِ عظمیٰ کے حکم نامے میں جسٹس مندوخیل کے سماعت جاری رکھنے یا نہ رکھنے پر کوئی رائے شامل نہیں ہے۔
Comments are closed.