بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جرائم کی پردہ پوشی کرنے کے بجائے پولیس کی کارکردگی بہتر بنائی جائے، جماعت اسلامی

announced

کراچی:جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری منعم ظفر خان نے ایڈیشنل آئی جی سندھ جاوید عالم اوڈھو کی جانب سے کراچی میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے،شور زیادہ کرنے اور اسی وجہ سے شہر میں سرمایہ کاری کے متاثر ہونے کے حوالے سے ریمارکس کی شدید مذمت کی ہے۔

منعم ظفر نے کہا کہ وہ دوسرے شہروں کی مثال دے کر اسے شہر قائد میں امن و امان کی بدترین صورتحال، مسلح ڈکیتیوں اور ان میں مزاحمت پر قتل کی پے در پے وارداتوں کے لیے جواز بنانے کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کریں اور کراچی کے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ مسلح ڈکیتیوں میں کراچی میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی میں جرائم کی پردہ پوشی نہ کریں، محکمہ پولیس کی کارکردگی بہتر اور اس کے پورے نظام کو درست کریں، وہ بتائیں کہ لاہور میں لوٹ مار اور چوری و ڈکیتی کی کتنی وارداتوں میں مجرموں نے شہریوں کی جانیں لی ہیں۔

منعم ظفرخان نے کہا کہ  ایڈیشنل آئی جی کااس طرح کے ریمارکس دینا اور تاجروں کو اور شہر میں مسلح ڈکیتی کی وارداتوں کے خلاف آواز اُٹھانے والوں کو ہی موردِ الزام ٹہرانا کسی طرح بھی درست رویہ اور طرزِ عمل نہیں بلکہ جرائم پیشہ عناصر کو تقویت پہنچانا اور ان کے حوصلوں کو بڑھانے کے مترادف ہے۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ مقامی پولیس کے نہ ہونے کی وجہ سے بھی مسائل بڑھے ہیں اگر یہاں کی پولیس حقیقی معنوں میں مقامی ہو تو ایسی سنگین صورتحال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں لوٹ مار، چھینا جھپٹی اور مسلح ڈکیتیوں کی وارداتیں نہ صرف رہائشی علاقوں، تجارتی مراکز اور چھوٹی و بڑی شاہراؤں پر ہو رہی ہیں بلکہ صنعتی زونز میں بھی جرائم پیشہ عناصر دھڑلے کے ساتھ اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسی وجہ سے کراچی کے عوام، تاجر برادری اور صنعتکاروں میں شدید بے چینی و اضطراب اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے اور تاجروں و صنعتکاروں کی طرف سے مسلسل متعلقہ حکام کو شکایات پہنچائی جا رہی ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال بہتر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اہل کراچی کی ترجمانی کرتے ہوئے مسلح ڈکیتیوں اور ان میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے خلاف احتجاج کیا ہے اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو ہم احتجاج کا دائرہ مزید  وسیع کریں گے۔

You might also like

Comments are closed.