دنیا کبھی بھی اتنی محفوظ نہیں رہی جتنی کہ آج ہے، ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آج دنیا میں 1960 کے عشرے سے 70 فیصد غربت کم ہے، جبکہ شمالی امریکا، یورپ، ایشیا اور اوشیانا میں قتل کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے۔
تاہم یہ بات لاطینی امریکا کے معاملے میں درست نہیں ہے جہاں 1990 سے تشدد کے واقعات میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور اس خطے کو منشیات کی جنگ اور سیاسی عدم استحکام نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور اسی وجہ سے وہاں پر دنیا کے چند خطرناک ترین علاقے وجود میں آئے ہیں، جہاں بلاکس اور اسٹریٹ پر ہر قسم کے جرائم بالخصوس مہلک تشدد عام ہیں۔
اب بھی تشدد کے حوالے سے نہ صرف لاطینی امریکا بلکہ دنیا تمام حصوں بشمول امریکا میں ایسے علاقے موجود ہیں۔ تاہم وہ افراد جو سیاحت کا شوق رکھتے ہیں لیکن ایسے خطرناک علاقوں سے ناواقف ہیں ان کے لیے ایسے شہر اور علاقوں کے بارے میں معلومات موجود ہیں۔
ان میں میکسیکو کا اکاپلکو نامی ساحلی شہر سہرفہرست ہے جہاں تشدد اور جرائم کی شرح کافی زیادہ ہے۔ جبکہ میکسیکو کا ہی ایک شہر تیجوانا بھی جرائم اور تشدد کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔
اسی طرح جنوبی امریکی ملک وینزویلا کے دارالحکومت کراکس کے مشرق کی سمت موجود پیترے کا شمار بھی خطرناک ترین مقامات میں ہوتا ہے، جہاں تشدد اور قتل بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ کراکس میں ایک اور علاقہ سیترے بھی اس ملک میں جرائم کے سلسلے میں مشہور ہے۔
اسکے علاوہ وسطی امریکا میں کنگسٹن جمیکا، فسخورن مشی گن، بالٹیمور میری لینڈ (ریاستہائے متحدہ امریکا)، کمپلیکسو ڈی آلیماؤ ریو ڈی جینرو برازیل، کیپ فلیٹس کیپ ٹاؤن جنوبی افریقہ، اسکامپیا نیپلز اٹلی سمیت دنیا میں ایسے کئی مقامات ہیں جوکہ خطرے کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
Comments are closed.