چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے خلاف دھمکی آمیز بیان پر توہینِ عدالت کیس میں ایڈووکیٹ جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست جمع کرا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے عمران خان کی تقریر کے دوران ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق نوٹ قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کو بھجوایا ہے۔
نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے خلاف دھمکی آمیز باتیں کیں۔
رجسٹرار کے نوٹ کے بعد ججز نے اس معاملے پر مشاورت کے بعد متفقہ فیصلہ کیا کہ عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔
عدالت کی جانب سے توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے لیے جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دیا گیا جو آج کیس کی سماعت کر رہے ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس بابر ستار اس لارجر بینچ کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کیس میں متعلقہ ریکارڈ جمع کرانے کے لیے ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست جمع کرا دی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں عمران خان کی عدلیہ مخالف تقاریر اور بیانات کا ریکارڈ بھی جمع کرانا چاہتا ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی کے ویڈیو کلپس بھی ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں۔
ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ عمران خان کے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا پر بیانات کی ویڈیوز ریکارڈ پر لانے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے درخواست کی ہے کہ عمران خان کے عدلیہ اور اداروں سے متعلق بیانات کمرۂ عدالت میں چلانے کی اجازت دی جائے۔
ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے یہ استدعا بھی کی ہے کہ یو ایس بی یا دیگر ڈیجیٹل ذرائع کے ذریعے مواد کمرۂ عدالت میں دکھانے کی اجازت دی جائے۔
Comments are closed.