اسلام آباد میں جج اور ان کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کی شکار 14 سالہ رضوانہ ابھی تک مکمل صحتیاب نہیں ہو سکی، وہ نہ تو زیادہ بول سکتی ہے اور نہ ہی چل سکتی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے لاہور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو آکر رضوانہ کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے۔
بیان میں رضوانہ نے الزام لگایا کہ جج بھی اس پر تشدد کرتے تھے، سر دیوار پر مارتے تھے۔
اس کا کہنا تھا کہ انہیں بھی اسی طرح مارا جائے جس طرح وہ اس پر تشدد کرتے تھے۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کی چیئر پرسن سارہ احمد کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے گھریلو تشدد کی شکار رضوانہ کا بیان لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا ان کی لیگل ٹیم بھی بیان کے وقت موجود تھی، بیان سے پہلے رضوانہ سے کہا تھا کہ گھبرانا مت، کسی کے کہنے پر بیان تبدیل نہیں کرنا۔
Comments are closed.