اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاک چین تعلقات انتہائی گہرے اور قریبی ہیں، جتنا بھی دباؤ ہو چین کے ساتھ تعلقات تبدیل نہیں کریں گے۔
چینی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین کو کمیونسٹ پارٹی کی 100 سالہ تقریبات پر مبارکباد دیتا ہوں، کمیونسٹ پارٹی کا تربیتی نظام کسی بھی انتخابی جمہوریت سے بہتر ہے، چین نے چند سالوں میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا، چین نے غربت کے خاتمے کا اعلان کیا جو غیر معمولی کامیابی ہے، چینی قیادت نظام کو مکمل سمجھتی ہے، انہیں پتہ ہوتا ہے نچلی سطح پر لوگ کیسی زندگی بسر کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ چین غربت کے خاتمے میں کامیاب رہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ چینی صدر کی انسداد بدعنوانی کیخلاف مہم انتہائی مؤثر ہے، چینی صدر کی کرپشن کیخلاف جنگ سے پاکستانی متاثر ہیں، پاکستان میں چینی صدر کو جدید دور کا سیاستدان سمجھا جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب وہ سمجھتے ہیں کہ نظام کام نہیں کر رہا تو اسے تبدیل کر دیتے ہیں، جس معاشرے میں حکمران طبقے کا احتساب ہو وہ کامیاب ہوتا ہے، ہمارے معاشرے میں کسی نظام میں تبدیلی بہت مشکل ہے۔
سی پیک پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ اقدام میں ایک کلیدی منصوبہ ہے، پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے یہ منصوبہ بڑی امید ہے، سی پیک منصوبوں کے جائزہ کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی ہے، سی پیک کا اگلا مرحلہ پاکستان کیلئے بہت حوصلہ افزا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے چینی صنعت سی پیک کے خصوصی زونز کی طرف متوجہ ہوگی، پاکستان میں لیبر سستی ہے، امید ہے چینی صنعتکار متوجہ ہوں گے، پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو کبھی کم نہیں کرے گا، جتنا بھی دباؤ ہو ہمارے تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے، سی پیک سے اقتصادی مستقبل وابستہ ہے، تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سنکیانگ کے حوالے سے مغربی میڈیا اور چین کے مؤقف میں فرق ہے، ہم چینی مؤقف کو تسلیم کرتے ہیں، کشمیر سمیت دنیا میں ناانصافی کے متعدد واقعات ہوئے مگر کوئی توجہ نہیں دیتا، کشمیر کے حوالے سے مغربی میڈیا میں بہت کم کوریج ہوتی ہے، بھارت چین کے ساتھ تجارت سے زیادہ فائدے میں رہے گا، چین میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق آگاہی بہت زیادہ ہے، آنیوالے دنوں میں سب سے بڑا خطرہ ماحولیاتی آلودگی ہے۔
Comments are closed.