جہاز پر 135 مسافر اور عملے کے چھ ارکان سوار تھے۔ ڈینورانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ سے قبل جہاز تقریباً 10,300 فٹ (3,140m) کی بلندی پر پہنچ چکا تھا تاہم اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔امریکہ کی ایئرلائن ریگولیٹر ’فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن‘ نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا، جب بوئنگ کمپنی کے جہازوں کی مینوفیکچرنگ اور ان کے غیر محفوظ ہونے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن کا کہنا ہے ان کی ٹیم مذکورہ جہاز کا معائنہ کرے گی۔ اپنے ایک بیان میں ایئرلائن کا کہنا تھا کہ کمپنی اس تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہے مگر مسافروں اور عملے کی حفاظت ان کی اوّلین ترجیح ہے۔فیڈرل ایوی ایشن کے ریکارڈز کے مطابق یہ طیارہ 2015 میں بنا تھا۔ 800-737 بوئنگ کے جدید ترین جہاز 737 میکس کا پرانا ماڈل ہے۔دونوں طیاروں میں CFM56 انجن لگے ہیں جو جنرل الیکٹرک ایرو اسپیس نے سیفران ایئرکرافٹ انجن کے اشتراک سے بنایا۔بی بی سی کی جانب سے رجوع کرنے پر بوئنگ نے اس واقعے پر کسی بھی تبصرے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن سے رجوع کیا جائے۔دوسری جانب ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن کا کہنا تھا کہ وہ مسافروں کو ایک دوسری پرواز کے ذریعے ہیوسٹن پہنچائے گی۔بوئنگ کو اُس وقت شدید جانچ پڑتال کا سامنا پڑا جب جنوری میں دورانِ پرواز الاسکا ایئر کے ایک جہاز کا دروازہ نکل گیا تاہم اس واقعے میں بھی مسافروں کو سنگین چوٹ نہیں آئی۔جمعہ کے روز اعلان کیا گیا تھا کہ بوئنگ نے الاسکا ایئر کو 160 ملین ڈالرز (126 ملین پاؤنڈز) ادا کر دیے ہیں تاکہ جنوری کے واقعے کے بعد ایئرلائن کو ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.