اے این اے کے اس طیارے میں 159 مسافر سوار تھے اور جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اُس وقت یہ بحرالکاہل کے اوپر سے گزر رہا تھا۔ جہاز کے پائلٹ کو جیسے ہی یہ سب معلوم ہوا تو اس نے جہاز کا رخ واپس ٹوکیو کے ہنیڈا ہوائی اڈے کی جانب موڑ لیا۔ایئر لائن انتظامیہ کے مطابق جہاز کا ائیر پورٹ پر بس اُترنا ہی تھا کہ پولیس اہلکاروں نے اس شخص کو دھر لیا۔حالیہ دنوں میں اے این اے کو متاثر کرنے والا یہ دوسرا واقعہ ہے اور چند ہفتوں میں جاپان کی ہوا بازی کی صنعت سے یہ متعلق پانچواں واقعہ ہے۔ہفتے کے روز جاپان میں اے این اے کی ایک ڈومیسٹک پرواز کو کاک پٹ کی کھڑکی میں دراڑ پڑنے کے بعد واپس لوٹنا پڑا تھا۔کاک پٹ کے ارد گرد کھڑکی کی چار تہوں میں سے سب سے باہری حصے میں دراڑ نمودار ہوئی لیکن جہاز میں سوار کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔اے این اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ دراڑ ایسی چیز نہیں تھی کہ جس سے پرواز کا کنٹرول یا دباؤ متاثر ہوا ہو۔حالیہ واقعات میں یہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ تھا جو 2 جنوری کو ہنیدا میں پیش آیا، جب جاپانی ایئر لائنز کا ایک طیارہ ایک چھوٹے کوسٹ گارڈ طیارے سے ٹکرا گیا۔اس مسافر طیارے میں سوار تمام 379 افراد آگ لگنے سے پہلے ہی جہاز سے بچ نکلے تھے لیکن چھوٹے طیارے میں سوار چھ میں سے پانچ افراد کی اس حادثے میں جان چلی گئی تھی۔منگل کے روز جاپان کے شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے ایک ہوائی اڈے پر کورین ایئر اور کیتھی پیسیفک سے تعلق رکھنے والے طیارے خوفناک حالات میں پھسل گئے تھے تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔جاپان کی ایئر لائن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایسا ہی ایک واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب اے این اے کا ایک طیارہ امریکہ کے شکاگو ہوائی اڈے پر ڈیلٹا ایئر لائنز کے طیارے سے ’رابطے‘ میں آیا۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.