لندن ٹاور برج: تکنیکی خرابی کی وجہ سے 12 گھنٹے تک پل بند رہا
لندن کا ٹاور برج 12 گھنٹوں تک ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے بند رہنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔
اس معروف برج کو پیر کے روز کھولا جانا تھا تاکہ لکڑی کی بنی ایک بڑی کشتی گزر سکے تاہم بظاہر برج پھنس گیا تھا۔
سٹی آف لندن پولیس کا کہنا تھا کہ 127 سالہ یہ تاریخی برج تکنیکی خرابی کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق رات پونے دو بجے کھول دیا گیا تھا۔
گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو کہا گیا تھا کہ وہ اس علاقے میں جانے سے اجتناب کریں۔
جس دوران اس تکنیکی خرابی پر کام کیا جا رہا تھا، ٹاور برج کو جانے والے راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔
پل کے دونوں پلڑے پیر کو مقامی وقت کے مطابق ڈھائی بجے سے پھنسے ہوئے تھے۔
ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہنا تھا کہ پیر کی دوپہر اس مسئلے کی وجہ سے پل کے دونوں طرف آمد و رفت میں کافی سست روی آ گئی تھی۔
لندن کا ٹاور برج 1894 میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کی تعمیر میں آٹھ سال لگے تھے۔ یہ پل ہر سال تقریباً 800 مرتبہ کھولا جاتا ہے۔
گذشتہ سال اگست میں بھی یہ برج مکینیکل خرابی کی وجہ سے تقریباً ایک گھنٹے تک کھلا رہا تھا۔
شہر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ برج میں خرابی کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ابھی تک اس خرابی کہ وجہ معلوم نہیں ہوئی ہے۔
ٹاور برج کی تاریخ
- لندن کے ٹاور بریج کی تعمیر 1886 میں شروع ہوئی۔ اس کا ڈیزائن ماہرِ تعمیرات سر ہورس جونز نے کیا تھا۔
- پرنس اور پرنسز آف ویلز نے کافی بڑی افتتاحی تقریب کے ساتھ اسے 30 جون 1894 کو کھولا تھا۔
- جب یہ پل تعمیر کر لیا گیا تھا تو اسے دنیا کا سب سے بڑا اور پیچیدہ ترین بیسکیول پل مانا جاتا تھا۔
- 1952 میں ایک دفعہ بس نمبر 78 کو پل کے ایک پلڑے سے دوسرے پر اس وقت چھلانگ لگانی پڑی تھی جب بس پل پر سفر کر رہی تھی مگر پل کے پلڑے اٹھنا شروع ہوگئے۔ اس وقت بس پر 20 مسافر بھی سوار تھے۔
Comments are closed.