شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرنے والے شہزادہ ہیری کو 2009ء میں ایک ساتھی پاکستانی فوجی کے بارے میں تضحیک آمیز تبصرہ کرنے پر شدید تنقید کاسامنا کرنا پڑا۔
ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری جوکہ اب نسل پرستی کے مخالف ہیں، اُنہوں نے 2009ء میں اپنے ایک ایشیائی ساتھی کو جن کا تعلق پاکستان سے تھا ’پاکستانی‘ کہنے کے بجائے ’پاکی‘ کہہ کر پکارا تھا۔
ہفتے کے روز ایک اخبار کی ویب سائٹ کی جانب سے شہزادہ ہیری کی پرانی ویڈیو جاری کی گئی۔
اس ویڈیو میں انہیں پاکستانی فوج کے آفیسر کو ’پاکی‘ کہہ کر پکارتے ہوئے دیکھا گیا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ اصطلاح ویسے ہی عادتاََ استعمال کی، ان کے دل میں کسی کے لیے کوئی بغض نہیں ہے۔
وہ یہ پوچھتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ’یہاں کوئی اور ہے؟‘ اور اتنا کہنے کے بعد فوراََ ہی ان کی نظر اپنے ساتھ پاکستانی آفیسر پر پڑتی ہے جسے دیکھ کر وہ خوش ہوکر کہتے ہیں کہ ’آہ، ہمارا چھوٹا (پاکی) یعنی پاکستانی دوست احمد‘۔
اُنہیں اپنے ساتھی پاکستانی فوجی کے بارے میں اس انداز میں تبصرہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا یہاں تک کے اس عمل کے لیے انہیں عوامی سطح پر معافی مانگنی پڑگئی۔
اس ویڈیو کی وضاحت کرتے ہوئے، شاہی خاندان کےترجمان نے ایک بیان جاری کیا۔
ترجمان نے کہا کہ ’شہزادہ ہیری پوری طرح سے سمجھتے ہیں کہ یہ اصطلاح (پاکی) کتنی ناگوار ہو سکتی ہے، اور ان کے الفاظ سے ہونے والے کسی بھی دکھ پر اُنہیں بہت افسوس ہے‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ’شہزادہ ہیری ہر گز اپنے دوست کی توہین نہیں کرنا چاہتے تھے‘۔
Comments are closed.