جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

جب حکام کو خوفزدہ خاتون نے درخت پر چھپے ہوئے ایک ’پراسرار جانور‘ کے اطلاع دی

جب حکام کو خوفزدہ خاتون نے درخت پر چھپے ہوئے ایک ’پراسرار جانور‘ کے اطلاع دی

کروسوں

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یورپی ملک پولینڈ کے شہر کراکوو میں جب جانوروں کی فلاح و بہبود کے افسران کو جو درخت میں چھپے ایک غیر معمولی جانور سے متعلق اطلاع ملی، تو انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہاں پہنچنے پر ان کا سامنا کس سے ہوگا۔

ان کو اطلاع دینے والی خاتون نے کہا تھا ‘لوگ اپنے گھروں کی کھڑکیاں نہیں کھول رہے کیوں کہ انہیں خوف ہے کہ کہیں یہ ان کے گھروں میں نے گھس جائے۔‘

لیکن جب حکام وہاں پہنچے تو پتا چلا کہ جس کے بارے میں اتنا خوف پھیلا ہوا تھا وہ نہ تو پرندہ تھا، نہ ہی کوئی رینگتا جانور بلکہ وہ ایک کروسوں تھا۔

دی کراکوو انیمل ویلفئیر سوسائٹی نے اس واقع کی تصدیق کی ہے۔

حکام نے اس خاتون سے پوچھا کہ دو تین دن سے درخت پر لٹکا یہ جانور کیا ہو سکتا ہے، کیا یہ کوئی پرندہ ہے؟

یہ بھی پڑھیے

خاتون کا جواب تھا کہ ‘جانور’ دکھنے میں ‘لاگن’ جیسا تھا۔ جو کہ پولش زبان میں لاگون (دلدل) کو کہا جاتا ہے۔ لیکن پھر انہیں یاد آیا کہ صحیح لفظ ‘لیگوان’ ہے، جو کہ پولش میں اگوانا کو کہا جاتا ہے۔

انیمل ویلفئیر کے اہلکار اس بات سے واقف تھے کہ جنوبی پولینڈ کے اس شہر کے ٹھنڈے موسم میں اگوانا جیسے رینگنے والے جانور کا بچنا مشکل تھا۔ انہیں لگا کہ شاید کسی نے اپنے پالتو جانور کو اس طرح کھلے میں چھوڑ دیا ہوگا۔ تاہم جب وہ موقع پر پہنچے تو انہیں درخت میں ایک بنا سر، بنا ہاتھ پاؤں کے چیز ملی۔ ایک کروسوں، جسے شاید کسی نے پرندوں کے لیے کھڑکی سے باہر پھینکا تھا۔

دی کراکوو انیمل ویلفئیر سوسائٹی نے واقع کو زیادہ سنجیدگی سے نہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کے ذہن میں اگر شک ہو تو انہیں ہمیشہ انیمل ویلفئیر کو رپورٹ کرنا چاہیے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.