- مصنف, جوئل گنٹو
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- ایک گھنٹہ قبل
انڈونیشیا میں حکام نے ایک پرواز کے دوران دونوں پائلٹوں کے سونے کے واقعے کے بعد مقامی فضائی کمپنی باٹک ایئر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔یہ دونوں افراد جنھیں عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، 25 جنوری کو سولاویسی سے دارالحکومت جکارتہ جانے والی پرواز کے دوران 28 منٹ تک سوتے رہے۔ان میں سے ایک پائلٹ مبینہ طور پر اپنے نوزائیدہ جڑواں بچوں کی دیکھ بھال میں مدد کرنے کی وجہ سے تھکا ہوا تھا۔پائلٹوں کے سونے کی وجہ سے ایئربس اے 320 طیارہ کچھ دیر کے لیے اپنے راستے سے ہٹا لیکن پرواز بعدازاں بحفاظت اتر گئی اور تمام 153 مسافروں اور عملے کے ارکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق طیارے کے 32 سالہ پائلٹ نے اپنے ساتھی پائلٹ کو ٹیک آف کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد طیارے کا کنٹرول یہ کہہ کر سنبھالنے کے لیے کہا تھا کہ اسے آرام کی ضرورت ہے جس سے 28 سالہ شریک پائلٹ نے اتفاق کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق کچھ دیر بعد دوسرا پائلٹ بھی سو گیا۔ رپورٹ کے مطابق اس پائلٹ کی بیوی نے ایک ماہ قبل جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا اور وہ ان کی دیکھ بھال میں مدد کرتا رہا تھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesجکارتہ ایئر ٹریفک کنٹرول نے آخری ریکارڈ شدہ ٹرانسمیشن کے بعد باٹک ایئر اے 3210 کے کاک پٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔یہ ریڈیو سائلنس 28 منٹ تک رہا جب تک کہ طیارے کا مرکزی پائلٹ بیدار نہیں ہوا اور اسے احساس ہوا کہ اس کا ساتھی پائلٹ بھی سویا ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق طیارے کے کپتان کو یہ بھی معلوم ہوا کہ طیارہ مختصرعرصے کے لیے راستے سے ہٹ گیا تھا۔اس کے بعد پائلٹوں نے جکارتہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے آنے والی کال کا جواب دیا اور طیارے کو بحفاظت اتار لیا۔پرواز سے پہلے طبی تجزیوں کے نتائج کے مطابق دونوں پائلٹس پرواز کے قابل تھے۔ ان کا بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن معمول کے مطابق تھی اور الکوحل کے ٹیسٹ کا نتیجہ بھی منفی تھا۔ہوا بازی کے ماہر ایلون لائی نے بی بی سی انڈونیشیا کو بتایا کہ اگرچہ بظاہر ان پائلٹس کو پرواز سے قبل آرام کا موقع ملا تھا لیکن ٹیسٹس اس بات کا تعین کرنے میں ناکام رہے کہ آیا ان کے آرام کا معیار اچھا تھا یا نہیں۔حکام نے اس واقعے پر باٹک ایئر کی ’سخت سرزنش‘ کی ہے اور انڈونیشیا کی ایئر ٹرانسپورٹ کے سربراہ ایم کرسٹی اینڈہ مرنی نے کہا ہے کہ باٹک ایئر کو اپنے عملے کے آرام کی مدت پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔باٹک ایئر نے کہا ہے کہ وہ ’مناسب آرام کی پالیسی پر کاربند ہے‘ اور یہ کہ وہ ’تمام حفاظتی سفارشات کے نفاذ کے لیے بھی پرعزم ہے۔‘خیال رہے کہ 2019 میں، اسی فضائی کمپنی کی ایک پرواز کو پائلٹ کے بےہوش ہونے کے بعد ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی تھی۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.