متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہم جاگیرداروں کی جمہوریت کو نہ پہلے جمہوریت سمجھتے تھے نہ اب سمجھتے ہیں۔ پاکستان بنانے کےلیے ہمارے بزرگوں نے قربانیں دیں، عوام کے حقوق کےلیے جدوجہد جاری رہے گی۔
کراچی وسطی کے علاقے لیاقت آباد میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج میں لیاقت آباد میں کھڑا ہوں یعنی میں لیاقت آباد کے ساتھ اور حق کے ساتھ کھڑا ہوں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا یعنی میں جرم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوں۔ میں لیاقت آباد کے ساتھ کھڑا ہوں تو میں آمریت کے خلاف اور جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہوں۔
کنوینر ایم کیو ایم نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کے ساتھ نہ انصافی کی گئی، انہیں دھوکا دیا گیا۔ ہمارے ساتھ لاپتہ ساتھیوں کے خاندان بھی کھڑے ہیں۔ پاکستان کا ضمیر اور ریاست جواب دے یہ لاپتہ لوگ کون ہیں؟
انہوں نے کہا کہ تمام قربانیاں، ہر طرح کی تحریکوں کا محور یہ لیاقت آباد رہا ہے۔ لیاقت آباد کے لوگ اپنے حصے کی آزادی اپنے کاندھوں کے اوپر اٹھا کر لائے تھے۔ بانیان پاکستان کی اولادوں سے ناانصافی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے۔ پنجاب 38، کے پی 45 فیصد رقم اپنے ڈسٹرکٹ کو دیتا ہے، سندھ صرف 10 فیصد دیتا ہے۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان دھرتی ماں ہے، اس کے صوبے نہیں وہ ایڈمنسٹریٹو یونٹ ہیں۔
انہوں نے کہا ہم یہ بات کرتے ہیں تو غداری کے سرٹیفیکٹ دیے جاتے ہیں۔ ہم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے۔ ہم اپنے حصے سے زیادہ کی قربانی دے چکے ہیں۔ ایوانوں سے بات نہیں بنی، ووٹ سے فیصلہ نہیں ہوا تو پھر سڑک اسکا فیصلہ کریگی۔
Comments are closed.