جاپان کو پاکستانی افرادی قوت کی فراہمی وزارت خارجہ کی اولین ترجیح ہے۔ یہ بات وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے جاپان کو افرادی قوت کی فراہمی کے حوالے سے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ معیاری افرادی قوت کی میرٹ پر جاپانی اداروں کو فراہمی سے نہ صرف پاکستانی ہنرمندوں کو بہترین ملازمت حاصل ہوگی بلکہ پاکستان اور جاپان کے تعلقات میں بھی بہتری آئے گی جبکہ پاکستان کو بھاری زرمبادلہ بھی حاصل ہوسکے گا۔
وزیر مملکت حنا ربانی کھر کی ہدایات کے بعد جاپان میں پاکستانی سفیر رضا بشیر تارڑ نے سفارتی ٹیم کے ذریعے جاپانی کاروباری اداروں سے رابطے تیز کردیے ہیں، جس سے بڑی تعداد میں جاپانی کاروباری ادارے پاکستانی ہنرمندوں کو ملازمت فراہم کرنے کی جانب راغب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
حال ہی میں سفیر پاکستان رضا بشیر تارڑ کی ذاتی دلچسپی اور رابطوں کے بعد جاپان کی عالمی شہرت یافتہ کمپنی پیناسانک کی ذیلی کمپنی نے بھی پاکستانی افرادی قوت منگوانے کی حامی بھرلی ہے جس کے بعد دیگر بڑی کمپنیوں سے بھی سفارتی سطع پر رابطے جاری ہیں۔ جبکہ جاپان میں پاکستانی کاروباری ادارے جاپانی تنظیموں کے ساتھ مل کر پاکستانی ورک فورس جاپان منگوانے کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے سفیر پاکستان نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی براہ راست نگرانی میں جاپان میں افرادی قوت بھجوانے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں جن میں پاکستان سے نجی اداروں کو جاپان کے لیے افرادی قوت فراہم کرنے کے منصوبے میں شمولیت سمیت، پاکستان میں جاپانی زبان سکھانے کے اداروں کے قیام کے لیے سرگرمیاں تیز کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی ہدایات کی روشنی میں گزشتہ روز اسی حوالے سے اس منصوبے کے اہم اسٹیک ہولڈرز کی آن لائن میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں وزارت اوورسیز پاکستانی، وزارت تعلیم، ہائر ایجوکیشن کمیشن، BEOC , NUML ،NAVTTC ،NUTECH ،OEC کے نمائندوں نے شرکت کی اور اس منصوبے کے لیے اپنی سفارشات پیش کیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان سفارشات کو وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی سربراہی میں ہونے والی میٹنگ میں پیش کیا جائے گا، جس کے بعد حنا ربانی کھر کی ہدایات کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
Comments are closed.