لیکن اب شہر کے اس تاریخی حصے میں کچھ نجی راہداریوں کو سیاحوں کے لیے بند کیا جارہا ہے۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
’حد سے زیادہ سیاحت‘
کئی سالوں سے تنگ کرنے والے سیاحوں کے بارے میں شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ بتاتی ہے کہ ’بے قابو سیاح‘ گیشا کو ہراساں کرتے ہیں اور کبھی کبھار زبردستی ان کے کیمونو (کپڑوں) کو چھوتے ہیں یا ان کے ساتھ تصویریں کچھینچتے ہیں۔جب کورونا وائرس کی وبا پھیلی اور سیاحوں کی تعداد میں کمی ہوئی تو یہ مسئلہ اتنا گمبھیر نہیں رہا تھا لیکن اب سیاح اپنی پوری طاقت کے ساتھ واپس آ گئے ہیں۔گی اون کے جنوبی حصے کی ڈسٹرکٹ کاؤنسل کے نمائندہ سیکریٹیری اوتا کہتے ہیں کہ جب گیشا ایک سے دو میٹر چوڑی تنگ گلی میں چل رہی ہوتی ہیں تو سیاحوں کی بھیڑ ’پاپارازی‘ کی طرح برتاؤ کرتی ہے۔یعنی انھیں گھیر کر بغیر اجازت کے ان کی تصویریں کھینچنا شروع ہو جاتے ہیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.