جاپان میں کورونا وائرس کی وباء اور لاک ڈاؤن کے بعد بچوں کو رلانے کے عجیب و غریب مقابلے کا دوبارہ انعقاد ہوا ہے۔
یہ مقابلہ جسے ’رونے کا سومو مقابلہ‘ کہا جاتا ہے، اس کا انعقاد تقریباََ 4 برس بعد کیا گیا۔
اس مقابلے میں بچوں کو باقاعدہ ڈرا کر اس لیے رلایا جاتا ہے کیونکہ رونے سے ان کی صحت اچھی رہتی ہے اور وہ مطمئن رہتے ہیں۔
بچوں کو ڈرا کر رُلا کر انتظامیہ کا عملہ ’اونی‘ نامی ماسک پہنتا ہے اور بچوں کو جاپان کا روایتی سومو نامی لباس پہنا کر انہیں ڈراؤنے چہرے والے افراد کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔
یہ مقابلہ ٹوکیو میں واقع سینسوجی کے مندر میں منعقد کیا گیا۔
اس مقابلے کے دوران ریفری باریک لکڑی کا پنکھا ہاتھ میں رکھتا ہے اور جو بھی بچہ سب سے پہلے روتا ہے وہی مقابلے کا فاتح قرار پاتا ہے۔
ریفری لکڑی کا پنکھا لہرا کر مقابلے کے فاتح بچے کی جیت کا اعلان کرتا ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جاپان میں یہ مقابلے مختلف علاقوں میں ہوتے ہیں اور ہر علاقے کے اس مقابلے کے لیے اپنے مختلف اصول ہوتے ہیں، کہیں مقابلے میں سب سے پہلے اور کہیں سب سے آخر میں رونے والے بچے کو فاتح قرار دیا جاتا ہے۔
Comments are closed.