ماہرنفسیات کے مطابق مختلف افراد پر سستی و کاہلی کے مختلف و انفرادی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ بعض اوقات یہ ہمارے مزاج کا حصہ ہوتی ہے۔
تاہم جاپانیوں نے اس کا حل تلاش کرلیا ہے، سستی و کاہلی کے شکار افراد ’کازین‘ نامی جاپانی تکنیک کو اپنا کر زیادہ پیداواری ہوسکتے ہیں۔
کازین ایک جاپانی انتظامی فلسفہ ہے جو مسلسل بہتری پر یقین رکھتا ہے۔ ابتداً اسے کاروباری پیداوار میں اضافے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا تاہم اس تکنیک کے اصولوں کو اپنا کر ہم انفرادی طور پر بھی سستی و کاہلی پر قابو پاسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کازین تکنیک کے اصول نہایت آسان ہیں، یہ اس پر انحصار کرتا ہے کہ ہم اپنے روز مرہ کے کام چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کریں اور اس کے لئے وقت بھی مقرر کریں، پھر اس وقت کے دوران ان کاموں کو مکمل کریں۔ بعدازاں آہستہ آہستہ ان کاموں میں اضافہ کرتے رہیں اس طرح آپ اپنی سستی و کاہلی پر قابو پاسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کازین تکنیک کے اصولوں پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنی ناکامیوں پر بھی قابو پاسکتے ہیں، کیونکہ ہم اپنی ناکامی کو تسلیم کرکے اس بات پر غور کرتے ہیں کہ ناکامی کیوں ہوئی اور پھر منصوبہ بنائیں کہ اگلی بار آپ اسے کس طرح بہتر کر سکتے ہیں۔
درج ذیل کازین تکنیک کے کچھ اصول اور طریقے بتائے گئے ہیں جن پر عمل کرکے آپ انفرادی طور پر پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں۔
ماہر نفسیات ڈاکٹر علی کے مطابق، وقت کے ساتھ ساتھ اپنی خوراک اور ورزش کی عادات میں چھوٹی تبدیلیاں کرکے ہم مجموعی طور پر اپنی صحت میں نمایاں بہتری لاسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کام کرنے کے ارادے یا کام کے دوران اگر ہمارے جسم میں ڈوپامائن کی سطح میں کمی ہوتو ہم سستی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ جسم میں موجود ڈوپامائن کی مقدار ہماری پیداواری صلاحیت سے منسلک ہے۔ تاہم جسم میں ڈوپامائن کی مقدار کو باقاعدگی سے ورزش کرنے اور (L-tyrosine) سے بھرپور غذائیں جیسے مچھلی، انڈے، گری دار میوے اور سویابین وغیرہ استعمال کرنے سے بڑھا سکتے ہیں۔
اگر ہم مسلسل نت نئی چیزیں اور ہنر سیکھتے رہیں تو ہماری صلاحیتوں میں اضافہ اور ذہنی نشوونما ہوسکتی ہے۔ مسلسل سیکھتے رہنے سے ذہن کو وسعت ملتی ہے، جو نئے نقطہ نظر اور خیالات کو اُجاگر کرتا ہے۔ آپ اس بات کو تسلیم کریں کہ آپ چاہے عمر کے کسی بھی حصے میں ہوں سیکھنے کی گنجائش ہمیشہ ہوتی ہے۔
روزمرہ کے معمولات میں معمولی تبدیلیاں ، تنظیمی طریقہ کار اور ترجیحات پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر سستی و کاہلی پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
اپنے مقصد کو ہمیشہ واضح رکھیں اور اس کے حصول کے لئے ہمیشہ کوشاں رہیں۔ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے چھوٹی چھوٹی منزلیں طے کریں اور وقت کے ساتھ ساتھ ان منزلوں کو عبور کرتے جائیں تو آپ اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
چھوٹی چھوٹی عادات کو اپنائیں جیسے ذہن سازی یا شکر گزاری کی مشقیں کرنا۔ اس سے جذباتی لچک اور مثبت ذہنیت کو فروغ ملتا ہے۔
اپنی زندگی کے مثبت پہلوؤں پر اظہار تشکر کی عادت اپنائیں، ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ایسی سرگرمیوں میں مشغول ہوں جو آپ کو خوشی دلائیں اور مثبت جذبات کو مزید فروغ دیں۔
Comments are closed.