پاکستان کے سابق کپتان جاوید میانداد باضابطہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہوگئے ہیں، چیف ایگزیکٹو پی سی بی فیصل حسنین نےجاوید میانداد کو پی سی بی ہال آف فیم میں شمولیت پر اعزازی ٹوپی اور پلاک پیش کی۔
اس سے قبل وسیم اکرم ،فضل محمود اور ظہیر عباس بھی پی سی بی ہال آف فیم کا باضابطہ حصہ بن چکے ہیں۔
پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننے والے جاوید میانداد نے کہا کہ پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ایک کرکٹر پاکستان کرکٹ کے معاملات کی سربراہی سنبھالتا ہے تو ایسے خوش آئند فیصلے کیے جاتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ایک کھلاڑی کتنی قربانیاں دے کر اس مقام تک پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ میدان میں اترتے تھے تو وہ ٹیم اور اپنے ملک کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کیا کرتے تھے، وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے سخت محنت کیا کرتے تھے۔
جاوید میانداد نے کہا کہ وہ اپنے کیرئیر کی ہر اچھی اننگز کو ماضی میں چھوڑ کر مستقبل پر نظر جمایا کرتے تھے، ان کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اگلے میچ میں بہترین کارکردگی پیش کریں۔
سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں اپنے دور میں بہترین کھلاڑیوں کا ساتھ نصیب ہوا جنہوں نے ہمیشہ ان کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی، وہ کیرئیر میں بھرپور حوصلہ افزائی کرنے پر پاکستانی عوام کے بھی مشکور ہیں ۔
جاوید میانداد جب بیٹنگ کے لیے میدان میں اترتے تھے تو کچھ بھی ناممکن نہیں رہتا تھا
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وہ جاوید میانداد کو باضابطہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، یہ ان کی کرکٹ کے لیے بے پناہ خدمات کا اعتراف ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاوید میانداد جب بیٹنگ کے لیے میدان میں اترتے تھے تو کچھ بھی ناممکن نہیں رہتا تھا، جاوید میانداد کے مداح ان کی بہت عزت اور تعریف کرتے ہیں۔
64 سالہ جاوید میاندادنے 1975-1996 تک پاکستان کی نمائندگی کی۔ اس دوران انہوں نے 357 انٹرنیشنل میچز میں 31 سنچریوں کی مدد سے 16213 رنز بنائے۔
1973-74 سے 1993-94 پر مشتمل اپنے ڈومیسٹک کیرئیر میں میانداد نے80 سنچریاں اور 139 نصف سنچریوں بنائیں، جہاں انہوں نے 28,663 رنز اسکور کیے تھے۔
جاوید میانداد نے 1975 کا ورلڈ کپ 18 سال کی عمر میں کھیلا اور پھر عمران خان کی قیادت میں آسٹریلیا میں 1992 کا ورلڈکپ جیتا۔ انہوں نے پانچ ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
Comments are closed.