پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف ایف آر درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ کیا عمران خان خود رانا ثنا اللّٰہ اور جاتی امرا پر حملہ آور نہیں ہوا؟ ہم نے بار بار پنجاب حکومت کو تھریٹ سے آگاہ کیا، اس واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف ایف آئی آر کٹنی چاہیے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا واقعہ ہوا تو رانا ثنا اللّٰہ پر ایف آئی آر کٹی تھی، پنجاب کی پولیس عمران خان کی حفاظت کر رہی تھی، واقعے کے 35 منٹ بعد عمران خان کا بیان آگیا۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان پر حملہ قابل مذمت ہے، یہ لوگ واقعے کے بعد اداروں کی طرف انگلی اٹھاتے ہیں، ملزم کا بیان آیا ہے جو پکڑا گیا ہے، بیان آنا غلط ہے لیکن پنجاب میں حکومت کس کی ہے؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو آگاہ کیا گیا تھا کہ تھریٹ ہے، سیکیورٹی اقدامات کرنےچاہئیں، عمران خان نے کہا کہ مجھے پتا ہے ارشد شریف کو کس نے قتل کیا، ارشد شریف کے قاتل کے بارے میں علم ہے تو نام کیوں نہیں بتاتے؟
جاوید لطیف نے کہا کہ یہ تحقیق کے بغیر الزامات لگاتے ہیں، یہ بغیر تحقیق الزامات لگا کر استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
Comments are closed.