پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان نے کہا ہے کہ جاوید بھائی اور شاہد بھائی کی طرح نسیم شاہ کے چھکے بھی یاد رہیں گے۔
افغانستان ٹیم کے خلاف سنسنی خیز میچ میں کامیابی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاداب خان نے کہا کہ نسیم شاہ پر اعتماد تھا، ہمارے بولرز بیٹنگ کافی لمبی کر رہے ہیں، مینجمنٹ بھی بولرز کو ایسے وقت کے پیش نظر لمبی بیٹنگ پریکٹس کرواتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں جو میچز کو اتنا کلوز لے کر جاتے ہیں، ایسے تو میچز مجھ سے بھی نہیں دیکھتے جاتے۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ بولر اور بیٹر کے درمیان ہیٹ آف دی مومنٹ ایسے واقعات ہو جاتے ہیں یہ سب فیلڈ میں ختم ہوجانا چاہیے، ہر کوئی جیتنا چاہتا ہے، اچھا کھیلنا چاہتا ہے جب ایسا نہیں ہوتا تو ہیٹ آف دی مومنٹ ہوجاتا ہے۔
پاکستانی آل راؤنڈر نے کہا کہ میں نے بھارت کا نہیں سوچا تھا کہ وہ باہر ہو جائیں گے، میں اپنی ٹیم کا سوچ رہا تھا، بھارت ایک اچھی ٹیم ہے، ہو سکتا ہے کہ پریشر کی صورتحال میں ایسا ہوا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین تھا کہ اگر 6 بال پورے کھیل لیے تو جیت جائیں گے، بالروں کو نیٹ پر کھیلتے ہوئے دیکھا ہے ہمیں ان پر یقین تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹارگٹ آسانی سے حاصل کیا جا سکتا تھا، مجھے فنش کرنا چاہیے تھا، میری غلطی تھی جو میں آؤٹ ہوا، اگر آؤٹ نہ ہوتا تو میچ لمبا نہ جاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چیمپئن ٹیم نہیں ہیں، ہمیں چیمپئن ٹیم بننا ہے اور ایسی غلطیاں نہیں کرنا ہوں گی، اگر ہمیں اچھا کھیلنا ہے تو پریشر کی صورتحال سے نکلنا آنا چاہیے۔
خیال رہے کہ ایشیا کپ 2022 میں سپر فور مرحلے میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو شکست دے کر نا صرف فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا بلکہ افغانستان اور بھارت دونوں کو فائنل کی دوڑ سے باہر کردیا۔
Comments are closed.