جامعہ کراچی کے سال 22- 2021 کے بیچلرز کے داخلہ ٹیسٹ میں ملک بھر کے سرکاری بورڈز کے معیار تعلیم کی قلعی کھول دی، صرف کیمبرج اور آغا خان بورڈ ہی متاثر کن کارکردگی دکھاسکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں داخلہ کے خواہشمند انٹر میں 90 فیصد یا اس سے زائد نمبر لانے والے امیدوار بھی بڑی تعداد میں جامعہ کراچی کے داخلہ ٹیسٹ میں ناکام ہوگئے ہیں۔ ٹیسٹ میں کامیابی کے لئے 50 فیصد نمبر لانا ضروری تھے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے بہتر کارکردگی کیمبرج یونیورسٹی کی رہی جہاں اس کے امیدواروں کا ٹیسٹ میں کامیابی کا تناسب 69.2 فیصد رہا۔
کیمبرج کے 123 امیدواروں میں سے 86 امیدوار کامیاب ہوئے۔ آغا خان بورڈ کے 182 امیدواروں میں سے 82 امیدوار کامیاب ہوئے اور وہ 48.32 کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
فیڈرل بورڈ کے 455 امیدواروں میں سے 112 امیدوار کامیاب ہوئے اور ٹیسٹ کا نتیجہ 24.62 رہا۔
ضیاالدین امتحانی بورڈ کی کارکردگی بھی مایوس کن رہی اس کے 284 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا اور صرف16 امیدوار ٹیسٹ پاس کرسکے اور نتیجہ 5.63 فیصد رہا۔
انٹر بورڈ کراچی کی کارکردگی بھی غیر تسلی بخش رہی، انٹر بورڈ کراچی کے 11902 امیدواروں میں سے 2839 کامیاب ہوئے اور نتیجہ 23.85 فیصد رہا۔
حیدرآباد بورڈ کا تناسب 17.30 فیصد، میرپورخاص کا 14.96 فیصد، سکھر بورڈ کا 5.72 فیصد، لاڑکانہ بورڈ کا 5.47 فیصد، گلگت بلتستان کا 5.71 فیصد، کوئٹہ بورڈ کا 5.02 فیصد رہا۔
پشاور بورڈ کا 5.02 فیصد رہا جب کہ لاہور بورڈ کا کامیابی کا تناسب 15.00 فیصد رہا۔ ٹیسٹ میں تربت، ژوب، مالا کنڈ، ڈی آئی خان اور بنوں بورڈز کا ایک امیدوار بھی کامیاب نہیں ہوسکا۔
جب کہ ایبٹ آباد بورڈ کے تین، گلگت بلتستان کے دو، گجرانوالہ کے دو، مردان کا ایک، میرپور کے تین، پشاور کے دو، ساہیوال کے دو، سرگودھا کے تین اور سوات بورڈ کے تین امیدوار پاس ہوسکے۔
Comments are closed.