جامعہ کراچی میں دہشت گردی کے واقع کے بعد سیکیورٹی انتہائی سخت ہے صرف اسٹاف ٹاؤن اور سلور جوبلی گیٹ سے سخت چیکنگ کے بعد آمد ر رفت کی اجازت دی جارہی ہے۔
وزیر جامعات و تعلیمی بورڈز اسماعیل راہو نے جامعہ کراچی اور جائے وقوع کا دورہ کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے جامعہ کراچی سمیت دیگر جامعات اور تعلیمی بورڈز میں ایڈھاک ازم کا ذمہ دار عدالتوں کو قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کی وجہ سے مستقل وائس چانسلرز اور چیئرمین تعینات نہیں ہوپارہے ہیں۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ اگر جامعہ کے لیول پر سیکیورٹی لیپس ہوا تو سخت کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی اساتذہ کو سیکیورٹی دی تھی جب کہ چینی ڈائریکٹر کو اساتذہ کی نقل و حرکت محدود بنانے کے لئے بھی خط لکھا گیا تھا، چینی اساتذہ واک بھی سیکیورٹی میں کرتے تھے لیکن اس کے باوجود بدقسمتی سے واقع ہو گیا۔
خیال رہے گزشتہ روز جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش بم حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں تین چینی شہری اور ایک پاکستانی شہری شامل تھا۔
Comments are closed.