جامعہ کراچی میں ہوئے خود کش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، گزشتہ شب تفتیش کاروں نے گلشنِ اقبال میں کارروائی کر کے ایم فل کے ایک طالب علم کو حراست میں لے لیا۔
حراست میں لیا گیا شخص جامعہ کراچی میں لیکچرزبھی دیتا تھا، ملزم کے زیرِ استعمال لیپ ٹاپ اور غیر ملکی لٹریچر تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ زیرٍِ حراست شخص کے قبضے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سے متعلق مواد بھی ملا ہے۔
حملے میں ملوث افراد سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرتے تھے۔
اس ضمن میں تفتیش کاروں نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے بھی رابطہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں 26 اپریل کو ہونے والے دھماکے میں 3 چینی شہریوں سمیت 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
خاتون خودکش بمبار نے جامعہ کراچی میں واقع کنفیوشس سینٹر کے باہر چینی اساتذہ کی گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔
Comments are closed.