یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ میں مالی بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا۔
یونیورسٹی ملازمین اور پنشنرز کو مارچ کی تنخواہ اور واجبات تاحال نہیں مل سکے ہیں۔
جامعہ بلوچستان کے ملازمین کے مطابق صوبے کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں مالی بحران سنگین ہوگیا ہے۔
ملازمین کے مطابق فروری میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے ملازمین اور پنشنرز کو آدھی تنخواہ اور واجبات ملے ہیں۔
یونیورسٹی حکام نے مالی مشکلات کی تصدیق کی اور اس کی بڑی وجہ فنڈز کی عدم فراہمی کو قرار دیا ہے۔
حکام کے مطابق یونیورسٹی آف بلوچستان کی انتظامیہ مختلف بینکوں سے قرض لےکر جامعہ چلا رہی ہے۔
حکام کے مطابق جامعہ بلوچستان پر مختلف بینکوں کا قرض 1 ارب 30 کروڑ سے تجاوز کرچکا ہے۔
یونیورسٹی حکام کے مطابق پنشنرز اور ٹھیکیداروں کی مد میں 43 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہوگئی ہے۔
Comments are closed.