وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پچھلے تین مہینوں سے تماشا چل رہا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چار مرتبہ اجلاس بلایا گیا اور چند سیکنڈز میں اسے ملتوی کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے 12 کروڑ عوام اس انتظار میں تھے کہ آج بجٹ میں ان کے لیے کیا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پر جان لیوا حملہ کروانے والے شخص کے آگے ہم آئی جی اور چیف سیکرٹری کو کیوں پیش کریں۔
واضح رہے کہ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ ایوان میں پیش نہیں کیا جا سکا، اسمبلی کا اجلاس آج ایک بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
چھ گھنٹے تاخیر سے شروع ہونے والا بجٹ اجلاس، ہنگامہ آرائی کے باعث ایک گھنٹے التوا کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو اسپیکر پرویز الہٰی نے رولنگ دیتے ہوئے آئی جی اور چیف سیکریٹری کو بھی ہاؤس میں لانے کا حکم دیا۔
Comments are closed.