ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس کے قابلِ سماعت ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے 18 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کی ڈائریکشن دی۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے اتھارٹی لیٹر بھی شکایت کے ساتھ لگا ہے، الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو شکایت دائر کرنے کا اختیار دیا۔
عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ہر سماعت پر ذاتی یا وکیل کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے، پبلک آفس ہولڈرز کے ہر عمل کی تفصیلات کو دیکھنا عدالت کا دائرہ اختیار ہے۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، انتخابات کے ساتھ کرپٹ پریکٹس کو روکنا بھی آئینی فریضہ ہے، احتساب سے استثنیٰ کسی فرد کو حاصل نہیں بالخصوص جب فراڈ کی بات ہو۔
Comments are closed.