توشہ خانہ کیس کی جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 3 صفحات کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
18 مارچ کی 3 دفعہ کی سماعتوں کا الگ الگ حکم نامہ جاری کیا گیا۔
ایس پی سمیع ملک، عمران خان کے وکلاء بیرسٹر گوہر اور خواجہ حارث کے بیانات حکم نامے کا حصہ ہیں۔
تحریری حکم نامے کے مطابق عدالتی آرڈر شیٹ گم ہونے کے بعد نئی آرڈر شیٹ تیار کر لی گئی ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ گم شدہ آرڈر شیٹ کمپیوٹر میں محفوظ ہے، فائل گم ہونے کے تنازع کے حل کے لیے فائل دوبارہ بنائی گئی ہے۔
عدالتی تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دن ساڑھے 3 بجے عدالت کو بتایا گیا کہ عمران خان عدالت پہنچنے والے ہیں، عدالت نے ہدایت کی کہ عمران خان 4 بجے پیش ہوں۔
تحریری حکم نامے میں عدالت کا کہنا ہے کہ وکلا ء، میڈیا اور باقی لوگوں نے بتایا کہ عمران خان 4 بجے سے گیٹ کے باہر موجود ہیں۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کہ امن و امان کی خراب صورتِ حال اور پتھراؤ کی وجہ سے عمران خان کا عدالت پہنچنا مشکل ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو بعد میں بتایا گیا کہ آرڈر شیٹ گم ہو گئی ہے، آرڈر شیٹ پر بیرسٹر گوہر، خواجہ حارث اور ایس پی نے بیان ریکارڈ کروایا تھا۔
عدالت کے تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے عمران خان کو 30 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر فوجداری کارروائی کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل دیے جائیں گے۔
Comments are closed.