ٹائٹن کے سربراہ کو خبردار کیا گیا تھا کہ بغیر لائسنس کی آبدوز نما کو کمرشل مقاصد کیلئے نہ استعمال کیا جائے۔
اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ماہرین نے کئی سال پہلے اسٹاکٹن رش (ٹائٹن کے سربراہ) پر واضح کیا تھا کہ تم کسی کی جان لے کر ہی رہو گے۔
جواب میں ٹائٹن کے سربراہ نے کہا تھا کہ ایسی باتیں ان کی تذلیل ہیں، نہ کی جائیں تو بہتر ہے۔
امریکا اور کینیڈا نے وارننگ نظر انداز کیے جانے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
حادثے میں اسٹاکٹن رش اور پاکستانی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت 5 افراد موت کا شکار ہوئے۔
دنیا کو ہلا دینے والے حادثے نے کمپنی کی قسمت پر سوالیہ نشان بنا دیے۔
Comments are closed.