معروف ماہر امراض پیٹ اور جگر ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے حکومت پاکستان کی جانب سے طبی عملے کی کورونا وبا کے دوران خدمات کا اعتراف نہ کرنے پر احتجاجاً اپنا تمغہ امتیاز واپس کر دیا ہے، جبکہ اپنے خط میں صدر پاکستان سے پوچھ لیا کہ تمغہ امتیاز آپ کو کیسے بھجوایا جائے۔
ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا تمغہ امتیاز واپس کرنے کے لیے صدر عارف علوی کو خط لکھ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال حکومت پاکستان کی جانب سے طبی عملے کی خدمات کو سراہے نہ جانے پر شدید مایوسی ہوئی۔
صدر پاکستان کو خط میں انہوں نے کہا کہ میں نے آپ سے صرف طبی عملے کی خدمات کا اعتراف کرنے کی درخواست کی تھی اور حکومت پاکستان سے اگلے سال کورونا ہیروز کی خدمات کے اعتراف کا مطالبہ کیا تھا لیکن مجھے اس وقت شدید مایوسی ہوئی جب مجھے بتایا گیا کہ طبی عملے کے کسی فرد کو کوئی اعزاز نہیں دیا جاسکتا۔
ڈاکٹر سعد خالد نیاز کا مزید کہنا تھا کہ اس سال صرف دو ڈاکٹروں کو سول ایوارڈ دیے گئے، جن کا تعلق صوبہ سندھ سے تھا، جن میں سے صرف ایک ڈاکٹر نے کورونا کے مریضوں کی خدمت کی، جبکہ سول ایوارڈ حاصل کرنے والے 124 افراد کا تعلق کسی بھی طریقے سے شعبہ طب سے نہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں 2013 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کی جانب سے صحت کے شعبے میں خدمات، خاص طور پر ملک میں ایڈوانسڈ اینڈواسکوپی کے شعبے کو ترقی دینے پر تمغہ امتیاز دیا گیا لیکن طبی عملہ کی خدمات کا اعتراف نہ کرنے پر وہ اپنا اعزاز واپس کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر سعد خالد نیاز کا مزید کہنا تھا کہ وہ پورے ملک کے ہزاروں طبی عملے کے افراد کی نمائندگی کرتے ہوئے ایوارڈ واپس کر رہے ہیں۔
صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں بتایا جائے کہ تمغہ امتیاز آپ کو کیسے بھجوایا جائے۔
Comments are closed.