سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ان کی وزارتِ خزانہ کے دور میں دکانوں پر ٹیکس اندرونی سیاست کی وجہ سے نہ لگ سکا۔ 22 لاکھ دکانیں ہیں صرف 30 ہزار ٹیکس دیتی ہیں، تمام دکانداروں پر 3 ہزار روپے ٹیکس لگادیں تو ان پر زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔
اپنے بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ زراعت پر انکم ٹیکس لگائیں گے تو بہت مشکل ہوجائے گی، پراپرٹی پر ٹیکس ہونا چاہیے، لوگ فائلیں بیچ اور خرید رہے ہوتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ کنسٹرکشن سیکٹر کو آگے لے کر جانا چاہیے، انڈسٹری لگانے کےلیے مختلف نان آبجیکشن سرٹیفکٹ (این او سی) مانگے جاتے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ انڈسٹری لگانا مشکل اور ریئل اسٹیٹ میں پیسہ لگانا آسان ہے۔
Comments are closed.