جسٹس شبر رضا رضوی نے 25 مئی کے واقعات سے متعلق رپورٹ مکمل کرلی، جس میں تمام اعلیٰ پولیس افسران کو 25 مئی کے واقعات سے بری الذمہ قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انکوئری میں صرف ایک ڈی ایس پی اور ایس ایچ او پر کارروائی کی تجویز دی گئی۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ڈی ایس پی ناصر مشتاق اور ایس ایچ او فرقان محمود ذمہ دار ہیں، جن کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق چیف سیکرٹری کامران علی افصل اور علی مرتضیٰ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا، آئی جی راؤ سردار اور سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ بھی بری الذمہ قرار پائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈی سی عمر شیر چھٹہ، ایس پی صفدر کاظمی اور عمارہ شیرازی کے خلاف بھی ثبوت نہیں ملا۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی قیادت نے پولیس پر الزامات لگائے لیکن وہ ثبوت نہیں دے سکی۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری، آئی جی، سی سی پی او لاہور کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کا الزام تھا کہ سول اور پولیس افسران نے حمزہ شہباز اور رانا ثناء اللّٰہ کی ایما پر پُرامن ورکرز پر تشدد کیا۔
Comments are closed.