تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کا جنرل اسپتال لاہور میں علاج جاری ہے۔
اس حوالے سے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رضوانہ کی طبیعت میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں تاہم اسے نمونیا ہو گیا ہے اور آکسیجن بھی تاحال لگی ہوئی ہے۔
پروفیسر جودت سلیم کا کہنا ہے کہ رضوانہ اب خود بھوک کی شکایت کرتی ہے اور کچھ کھانے کو مانگتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رضوانہ نے کل تھوڑے سے دال چاول کھائے اور آج ناشتہ بھی کیا ہے۔
پروفیسر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کو گزشتہ روز خون کی تیسری بوتل بھی لگائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ رضوانہ پر تشدد کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آیا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا، بچی کو جج کی اہلیہ سے لینے کے بعد جب والدین اسپتال لے کر گئے تو بچی کے سر کے زخم میں کیڑے پڑے ہوئے تھے، دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے، گردے اور پھیپڑے متاثر تھے، بات نہيں کرسکتی تھی اور خوف کی حالت میں تھی۔
Comments are closed.