اسلام آباد کے سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کو تاحال آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی ہے۔
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر الفرید ظفر کے مطابق تشدد کی شکار 14 سالہ ملازمہ رضوانہ کی حالت پہلے سے بہتر ہے تاہم اسے آکسیجن کی ابھی بھی ضرورت پڑ رہی ہے۔
پروفیسر الفرید ظفر کا بتانا ہے کہ آکسیجن لیول بہتر ہونے پر آکسیجن اتار دیتے ہیں اور طبیعت خراب ہونے پر آکسیجن دوبارہ لگا دیتے ہیں۔
پروفیسر الفرید کے مطابق تشدد کا شکار رضوانہ نے خود کھانا مانگا تھا جس پر اسے نرم غذا دینا شروع کردی ہے۔
پروفیسر الفرید ظفر کا بتانا ہے کہ رضوانہ کے پلیٹ لیٹس کافی کم ہیں جسے ڈاکٹرز بہتر کرنےکی کوشش کر رہے ہیں۔
پروفیسر الفرید کے مطابق رضوانہ کے جسم میں خون کی بھی شدید کمی ہے۔
Comments are closed.