ترک صدارتی امیدوار محرم اِنس نے انتخابی دوڑ سے باہر رہنے کا فیصلہ کرلیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کے ممکنہ ووٹرز کی تعداد کم تھی اور کچھ اپوزیشن رہنماؤں کو خدشہ تھا کہ اِنس کی وجہ سے اردوان مخالف ووٹ مزید ٹوٹ جائے گا۔
انقرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس میدان سے باہر نکل رہا ہوں، میں یہ اپنے ملک کیلئے کر رہا ہوں۔
انہوں نے مرکزی اپوزیشن کے متعلق رائے دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ جب وہ ہاریں تو مجھے اپنی شکست کا ذمہ دار ٹھہرائیں۔
البتہ محرم اِنس کی سیاسی جماعت ’ہوم لینڈ‘ پارلیمانی انتخابات لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں ہر گھرانے سے درخواست کرتا ہوں کہ گھر کا ایک ووٹ میری جماعت کو ضرور دیں۔
یاد رہے کہ 59 سالہ اِنس نے 2018 میں بھی طیب اردوان کے خلاف صدارتی انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن ناکام رہے تھے۔
ترکیہ میں ہر 5 برس بعد انتخابات ہوتے ہیں، وہ امیدوار جسے 50 فیصد سے زائد ووٹ ملیں وہ صدر منتخب ہوجاتا ہے۔
اگر کسی جماعت کو اکثریت حاصل نہ ہو تو انتخابات دوسرے مرحلے میں جاتے ہیں جہاں ان دو امیدواروں کا مقابلہ ہوتا ہے جنہیں پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ ملے ہوں۔
Comments are closed.