ترکی میں 7.8 شدت کا زلزلہ: کئی عمارتیں زمین بوس، کم از کم دس افراد ہلاک
ترک شہر مالاطیہ میں رہائشی عمارتوں کا ملبہ
شام کی سرحد کے قریب واقع ترکی کے جنوب مشرقی علاقے غازی انتیپ میں زلزلے سے کم از کم دس لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکی جیولاجیکل سروے کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق صبح چار بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس کی گہرائی غازی انتیپ شہر کے قریب 17.9 کلو میٹر ہے۔
زلزلے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اسے دارالحکومت انقرہ اور دیگر ترک شہروں کے علاوہ قریبی علاقوں میں بھی محسوس کیا گیا۔
زلزلے سے متعدد عمارتیں گِر گئی ہیں جبکہ یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اندر لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
عثمانیہ کے گورنر نے کہا ہے کہ صوبے میں 34 عمارتیں تباہ ہوئی ہیں۔ آن لائن ترکی سے ایسی متعدد ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں رہائشی عمارتیں گرتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔ جبکہ امدادی کارکنان بچنے والوں کی تلاش میں ہیں۔
دیار بکر میں امدادی کارروائیاں جاری، ریسکیو ورکرز لوگوں کو بچانے میں مصروف
شام اور لبنان سے بھی عمارتیں تباہ ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
دیار بکر میں بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ شہر میں ایک شاپنگ مال گِر کر تباہ ہوگیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں بی بی سی کے پروڈیوسر رشدی ابو العوف کہتے ہیں کہ جس گھر میں وہ رہ رہے تھے وہ 45 سیکنڈز تک ہلتا رہا۔
مالاطیہ میں زلزلے میں تباہ ہونے والی گاڑیاں
ادھر ترکی میں مقیم زلزلے کے ماہرین کے اندازوں کے مطابق زلزلے کی شدت 7.4 تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ ہی منٹوں بعد ایک دوسرا زلزلہ آیا تھا۔
ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلے والے علاقوں میں سے ایک میں واقع ہے۔
یاد رہے کہ سال 1999 کے دوران ترکی کے شمال مغربی علاقے میں ایک بڑے زلزلے میں 17 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔
Comments are closed.