دس سال میں پہلی مرتبہ ترکیہ کا بحری جنگی جہاز اسرائیل کی حائفہ بندرگاہ پر لنگرانداز ہوگیا۔
ترکیہ کے بحری جنگی جہاز نے امریکی بحریہ کے جہاز کے ساتھ حائفہ کا سفر کیا، دونوں نیٹو کی مشق کا حصہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترک جہاز چند روز اسرائیل میں ہی قیام کرے گا جہاں اس میں ایندھن بھرا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2018 کے دوران غزہ میں سرحدی تنازعات کے معاملے پر اسرائیل اور ترکیہ کے تعلقات اس قدر خراب ہوئے تھے کہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفیروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔
رواں برس مارچ میں اسرائیل کے صدر آئیزیک ہرزوگ نے ترکیہ کا دورہ کیا اور صدر طیب اردوان سے ملاقات کی جس کے بعد سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال ہوچکے ہیں۔
Comments are closed.