یورپی یونین نے ترکیہ میں اتوار 14 مئی کو ہونے والے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس الیکشن میں ووٹنگ کا زیادہ ٹرن آؤٹ، ترک عوام کے ووٹ کے اپنے جمہوری حق کو استعمال کرنے کے عزم کی واضح علامت ہے۔
یورپین یونین کی جانب سے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل اور یورپین کمشنر برائے انلارجمنٹ اولیویے وار ہیلیے نے برسلز سے جاری ہونے والے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم OSCE اور کونسل آف یورپ، بین الاقوامی انتخابی مشاہدے کے مشن کے ابتدائی نتائج کو نوٹ کرتے ہیں اور ترک حکام سے نشاندہی کی گئی خامیوں کو دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ یورپی یونین برابری کے میدان میں شفاف، جامع اور قابل اعتماد انتخابات کی ضرورت کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ یورپی یونین آنے والی پارلیمنٹ کے ساتھ اپنا کام شروع کرنے کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے حالیہ انتخابات میں 98.74 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ جس میں سے موجودہ صدر طیپ اردگان نے 49 فیصد سے زائد اور ان کے قریبی حریف کلیکادر اوگلو نے 45 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
تاہم کسی بھی فریق کے 50 فیصد سے زائد ووٹ نہ حاصل کرنے کے باعث اب 28 مئی کو دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔
Comments are closed.