بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ترمیمی فنانس بل تیار، منگل کو کابینہ میں پیش کیا جائے گا

ترمیمی فنانس بل (منی بجٹ) تیار کر لیا گیا جو منگل کو وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

ترمیمی فنانس بل میں 350 ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کیا جائے گا، 270 ارب روپے کے اضافے کے بعد ٹیکس وصولیوں کا ہدف 6100 ارب روپے تک لے جایا جائے گا۔

بل کے ذریعے فی لٹر پٹرول پر ہر ماہ لیوی 4 روپے تک بڑھاکر اسے 30 روپے تک لے جانے کا امکان ہے، پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنے کا اختیار وزیراعظم کو دینے کی تجویز ہے۔

ترمیمی فنانس بل کے بعد بجلی کے بل بھی آہستہ آہستہ بڑھیں گے، موبائل فون، کاسمیٹکس، درآمدی خوراک پر بھی ٹیکس کی شرح بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

بل کے بعد غیر ملکی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی لگ جائے گی، درآمد کیے جانے والے ڈراموں پر ایڈوانس ٹیکس عائد ہوگا۔

ترمیمی فنانس بل کے ذریعے ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب روپے کی کمی کرنا ہوگی، موبائل فون، اسٹیشنری اور پیکڈ فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

بل کے ذریعے 800 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے اور لگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے۔

ذرائع کے مطابق کتوں اور بلیوں کے لیے درآمد کی جانے والی خوراک پر ڈیوٹی بڑھانے یا اس پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

کاسمیٹکس کے سامان پر ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز بھی ترمیمی فنانس بل کا حصہ ہے جبکہ غیر ملکی ڈراموں کی درآمد پر ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔

بل میں معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے بھی اقدامات اور سرکاری عہدہ رکھنے والوں کی ٹیکس تفصیلات عام کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔

رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو دی گئی رعایت جاری رکھنے کی تجویز، ترمیمی فنانس بل میں کسٹمز، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس قوانین میں ترامیم کرکے ایف بی آر کلکٹر کے اختیارات کم کیے جارہے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.